ایران کے سخت گیر میڈیا گروپوں نے متنازعہ مصنف سلمان روشدي کے قتل کے لئے انعام کے طور پر 6 لاکھ ڈالر کی رقم کی پیشکش کی ہے. اس روشدي کے خلاف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ کی جانب سے فتوی جاری کئے جانے کے 27 سال بعد ہوا ہے.
اخبار 'دی ٹائمز' کے مطابق فتوی کے تحت رقم میں اضافہ کے مقصد سے قریب 40 تنظیموں نے دولت جمع کیا ہے. ان تنظیموں میں کئی سرکاری میڈیا یونٹس شامل ہیں. 'دی ستانک آیات' نامی کتاب کو لے کر روشدي کے خلاف فتوی جاری
کیا گیا تھا.
خبر رساں ایجنسی 'فارس' کے ادارتی ٹیم کے ایک سینئر رکن نے کہا، سلمان روشي کے خلاف فتوی مذہبی فتوی ہے. مذہبی فتوی کو کوئی ختم نہیں کر سکتا. اس سے پہلے تھا، آج ہے اور آگے بھی رہے گا. 68 سالہ روشدي کے خلاف 27 سال پہلے دیے گئے فتوی کے بعد بین الاقوامی سطح پر ایران پربہت تنقید ہوئی تھی. برطانیہ نے ایران سے تقریبا ایک دہائی کے لئے اپنے سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے. 1998 میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کا دوبارہ آغاز ہوا.